Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f5bb62c04c436b36cbfa171293da13e1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نصف ہجر کے دیار سے - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

نصف ہجر کے دیار سے

ہوا کے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر

جدائیوں کے سفر پہ نکلے تھے تم

مگر کیوں

رکے ہوئے ہو

یقین خفتہ گمان پختہ کے پانیوں پر

جہاں پہ اول محبتوں کے کنول کھلے تھے

ابھی وہیں ہو!

جدائیوں کے سفر پہ جا کر بھی اب تلک تم

گئے نہیں ہو!

چلے بھی جاؤ

چلے بھی جاؤ

کہ گمشدہ ذات کے خزینے کی کنجیاں ڈھونڈنی ہیں میں نے

سکوت صوت و صدا کے پردے میں طرز گفتار سیکھنی ہے

نکل کے موجودہ وقت کے بے دریچہ بے در حویلیوں سے

مجھے ملاقات سوچنی ہے

بہت سی بے نام غیر محدود ساعتوں کی سہیلیوں سے

چلے بھی جاؤ

بس اس سے پہلے

کہ موم لمحہ پگھل ہی جائے

کہ جبر آغاز ہو شبوں کا

کہ سوچ رستہ بدل ہی جائے

چلے بھی جاؤ

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.