Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_79e7e7d9e670279b0dd266ac65c5be0b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب بینائی ساون نے چرائی ہو - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

جب بینائی ساون نے چرائی ہو

خستگی شہر تمنا کی نہ پوچھ

جس کی بنیادوں میں

زلزلے موج تہہ آب سے ہیں

دیکھ امید کے نشے سے یہ بوجھل آنکھیں

دیکھ سکتی ہیں جو

آئندہ کا سورج زندہ

دھوپ کے پیالے میں

زیست کی ہریالی

زرد چہرے پہ یہ کیسا ہے پریشان لکیروں کا ہجوم

اور کیوں خوف کی بد شکل پچھل پائی کوئی

تجھے باہوں میں جکڑنے کو ہے

زلزلے، نیند سے بیدار ہوا چاہتے ہیں کیا، تو کیا

چھوڑ بھی شہر تمنا کا خیال

(دیکھ امید کے نشے سے یہ بوجھل آنکھیں)

شہر مسمار کہاں ہوتا ہے

شہر آثار قدیمہ میں بدل جائے گا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.