Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_33c44e4ff1c9e7ce2dfd65bfe9cef78f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈوبتے سورج کی سرگوشی - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

ڈوبتے سورج کی سرگوشی

ڈھیر کر چیوں کے

آنکھ میں ہیں لیکن

آئنے کا نوحہ

ہر کسی قلم کی دسترس سے باہر

روشنی کے گھر میں

تیرگی کا پتھر

کس طرف سے آیا

کون ہے وہ آخر

جو پس تماشا مسکرا رہا ہے

اک سوال ہوتی ہے

زندگی نگر کی

سرخیاں خبر کی کھوجتی ہے لیکن

خواب کے سفر کی ساعتوں پہ قدغن

سوچ رہن سر ہے

نیند کی سحر جو

قریۂ تمنا لوٹ لے گیا

اس کے نقش پا بھی

چن لیے ہوا نے

منصفی کے داعی

بے یقین موسم بانٹتے ہیں گھر گھر

اور ہڈیوں کے ناتواں سے پنجر

سرخ بتیوں کے خوف کی سڑک پر

سائرن بجاتی ایک ناگہانی

تا ابد تعاقب

ختم ہے کہانی

(654) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.