Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_40e2f50828f73dc8a7573072870c51c4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ادھوری نسل کا پورا سچ - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

ادھوری نسل کا پورا سچ

عمر کا سورج سوا نیزے پہ آیا

گرم شریانوں میں بہتے خون کا دریا بھنور ہونے لگا

حلقۂ موج ہوا کافی نہیں

وحشت ابر بدن کے واسطے

آغوش کوئی اور ہو

ورنہ یوں مردہ سڑک کے خواب آور سے کنارے

بے خیالی میں کسی تھوکے ہوئے بچے کی الجھی سانس میں لپٹی ہوئی یہ زندگی!

ذہن پر بار گراں بند قبا کے لمس کا احساس بھی

اور شہر حبس میں رستہ کوئی کھلتا نہیں

شاخ تنہا سے بیے کا گھونسلہ گرتا نہیں

وحشت ابر بدن کی خشک سالی

ایک چلو لمس کے پانی کی محتاجی کو روتی ہے

مگر!

دیکھنا، آوارہ کرنیں دیکھنا

جن کو رستوں میں بکھرتی

تتلیوں سی لڑکیوں کے زیر جاموں

اور شیریں جسم کے ہلکے مساموں تک سفر کا اذن ہے

عمر کا سورج سوا نیزے پہ آیا

اب کتابوں، تختیوں کی بے مزا چھاؤں تلے گھٹتا ہے دم

اب بدن چھپتا نہیں اخبار کے ملبوس میں

اب فقط عریانیاں

لیکن

یقیناً

مار ڈالے گی کہیں

ان بھرے شہروں کی تنہائی ہمیں

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.