Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f23de9d9fc00cd7a0c3a85af6a8fbea4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھلتا ہے یوں ہوا کا دریچہ سمجھ لیا - سعید احمد کی شاعری - Darsaal

کھلتا ہے یوں ہوا کا دریچہ سمجھ لیا

کھلتا ہے یوں ہوا کا دریچہ سمجھ لیا

خود کو شجر پہ آخری پتا سمجھ لیا

بھٹکے ہوئے خیال کی صورت اسے ملے

بھولا ہوا امید کا رستا سمجھ لیا

اک یہ سوال حل نہیں ہوتا وصال میں

کتنا قریب آ گئے کتنا سمجھ لیا

ملتی رہے گی خواب کی سوغات خواب میں

ہوتا رہے گا طے سفر اپنا سمجھ لیا

اٹھنے لگی ہے شام کی دیوار پھر کہیں

گرنے لگا ہے دھوپ کا خیمہ سمجھ لیا

اپنا مرا قدیم مکانوں میں ہے کوئی

ایک اس سبب سے دل کا اجڑنا سمجھ لیا

اس دن سے پانیوں کی طرح بہہ رہے ہیں ہم

جس دن سے پتھروں کا ارادہ سمجھ لیا

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad. is written by Saeed Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad in PDF.