یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے

یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے

جو میرے ساتھ چلے تھے وہ ساتھ چھوڑ گئے

وہ آئنہ جنہیں ہم سب عزیز رکھتے تھے

وہ پھینکے وقت نے پتھر کہ توڑ پھوڑ گئے

ہمارے بھیگے ہوئے دامنوں کی شان تو دیکھ

فلک سے آئے ملک اور گنہ نچوڑ گئے

بپھرتی موجوں کو کشتی نے روند ڈالا ہے

خوشا وہ عزم کہ طوفاں کا زور توڑ گئے

رہے گی گونج ہماری تو ایک مدت تک

ہمارے شعر کچھ ایسے نقوش چھوڑ گئے

ان آئے دن کے حوادث کو کیا کہوں صادقؔ

مری طرف ہی ہواؤں کا رخ یہ موڑ گئے

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadique Indori. is written by Sadique Indori. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadique Indori. Free Dowlonad  by Sadique Indori in PDF.