ایک بار پھر
ایک بار پھر
فقیروں کا بھیس لیے
میرے در پر
عیار آ کھڑے ہوئے ہیں
یہ وہی تو ہیں
جو ایک بار پہلے
مجھ سے میرا نقش لے کر
ہاتھوں میں تھما گئے تھے
جنت کا ایک حسین ٹکڑا
جو ان کے جاتے ہی
دوزخ بن گیا تھا
چند سال بعد
وہ مجھ سے ایک اور نقش لے کر
اس کے بدلے
دے گئے تھے ایک سمندر
جو اس دوزخ کو بجھا سکتا تھا
لیکن ان کے چلے جانے کے بعد
وہ سمندر
طوفان نوح بن گیا
اور آج پھر
وہ میرے در پر کھڑے ہیں
کاندھوں پر لیے ہوئے ایک کشتی
اور نقش ہاتھ میں لیے
میں سوچ رہا ہوں
کیا یہ کشتی
مجھے طوفان سے نکال سکے گی؟
(472) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad by Sadiq in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends