پھر سے لہو لہو در و دیوار دیکھ لے

پھر سے لہو لہو در و دیوار دیکھ لے

جو بھی دکھائے وقت وہ ناچار دیکھ لے

اپنے گلے پہ چلتی چھری کا بھی دھیان رکھ

وہ تیز ہے یا کند ذرا دھار دیکھ لے

پھر چھوٹنے سے پہلے ہی اپنے وجود کو

موجود بچپنوں میں گرفتار دیکھ لے

گھستا چلا ہے پیٹ میں ہر آدمی کا سر

تجھ سے بھی ہو سکے گا نہ انکار دیکھ لے

یوں روز روز کرتے ادا کاریاں تری

صورت بدل گئی ہے مرے یار دیکھ لے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad  by Sadiq in PDF.