منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں

منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں

ہنستے جہان بیچ کھڑے رو رہے ہو کیوں

آ جاؤ اپنے مکھ سے مکھوٹا اتار کر!

بہروپیوں کے ساتھ سمے کھو رہے ہو کیوں

کیا اس سے ہوگا روح کے زخموں کو فائدہ

ٹوٹے دلوں کی سن کے صدا رو رہے ہو کیوں

اس گھومتی زمین کا محور ہی توڑ دو

بے کار گردشوں پہ خفا ہو رہے ہو کیوں

یہ بوڑھی نسل جب کہ تمہیں مانتی نہیں

اپنے بدن میں اس کا لہو ڈھو رہے ہو کیوں

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad  by Sadiq in PDF.