Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0b671d1d239fcd1393760eacffeba6f0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں - صادق کی شاعری - Darsaal

منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں

منہ آنسوؤں سے اپنا عبث دھو رہے ہو کیوں

ہنستے جہان بیچ کھڑے رو رہے ہو کیوں

آ جاؤ اپنے مکھ سے مکھوٹا اتار کر!

بہروپیوں کے ساتھ سمے کھو رہے ہو کیوں

کیا اس سے ہوگا روح کے زخموں کو فائدہ

ٹوٹے دلوں کی سن کے صدا رو رہے ہو کیوں

اس گھومتی زمین کا محور ہی توڑ دو

بے کار گردشوں پہ خفا ہو رہے ہو کیوں

یہ بوڑھی نسل جب کہ تمہیں مانتی نہیں

اپنے بدن میں اس کا لہو ڈھو رہے ہو کیوں

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad  by Sadiq in PDF.