راستے پھیلے ہوئے جتنے بھی تھے پتھر کے تھے
راستے پھیلے ہوئے جتنے بھی تھے پتھر کے تھے
راہزن ششدر رہے خود قافلے پتھر کے تھے
نرم و نازک خواہشیں کیا ہو گئیں ہم کیا کہیں
آرزوؤں کی ندی میں بلبلے پتھر کے تھے
اشک سے محروم تھیں آنکھیں فضائے شہر کی
جان و دل پتھر کے تھے جو غم ملے پتھر کے تھے
ہر قدم پر ٹھوکروں میں زندگی بٹتی رہی
آدمی کی راہ میں سب مرحلے پتھر کے تھے
دل دھڑک کر چپ رہا کل مصلحت کی راہ پر
سر بریدہ سیکڑوں اوپر تلے پتھر کے تھے
ریگزار زیست میں سوز سفر جاتا رہا
یوں ہوا محسوس جیسے آبلے پتھر کے تھے
لمحہ لمحہ سنگ بن کر جی رہی تھی میں صدفؔ
چاہتوں کے درمیاں جب حوصلے پتھر کے تھے
(568) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sadaf Jafri. is written by Sadaf Jafri. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadaf Jafri. Free Dowlonad by Sadaf Jafri in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends