خوشبو سے ہو سکا نہ وہ مانوس آج تک

خوشبو سے ہو سکا نہ وہ مانوس آج تک

کانٹوں کے نشتروں میں ہے ملبوس آج تک

کرنوں کی داستان سنائے گا ایک دن

خاموش جھولتا ہے جو فانوس آج تک

بستی میں بٹ رہی تھی ہنسی بھی حساب سے

ششدر کھڑا ہے سوچتا کنجوس آج تک

لفظوں کی نرمیوں سے کھلا چاند اس طرح

کرتی ہوں اس کی روشنی محسوس آج تک

رنگ چمن سے واسطہ اس کو کہاں رہا

رقص جنوں میں گم ہے جو طاؤس آج تک

کجلا گئی ہے روشنی گرچہ چراغ کی

لیکن نہیں ہوں آس سے مایوس آج تک

کس طرح آدمی کا پتہ پائے گی صدفؔ

جنگل میں شر کے ہے گھرا جاسوس آج تک

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadaf Jafri. is written by Sadaf Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadaf Jafri. Free Dowlonad  by Sadaf Jafri in PDF.