آگ تھی ایسی کہ ارماں جل گئے

آگ تھی ایسی کہ ارماں جل گئے

دل کے کاغذ آنسوؤں میں گل گئے

رنگ ہے خوشبو بھی ہے سایہ بھی ہے

کس نگر اے پیڑ تیرے پھل گئے

کھیت کی مٹی کو ویراں دیکھ کر

گاؤں والے ڈھونڈنے بادل گئے

سہ چکی سب دھوپ پانی کے عذاب

زندگی آخر ترے کس بل گئے

جاگتی آنکھیں تھیں اپنی اور ہم

خواب کے آنگن میں پل دو پل گئے

جہل کا سایہ قد آور جب ہوا

کھوٹے سکے ہر طرف پھر چل گئے

شہر کے سپنے سجانے اے صدفؔ

بے تحاشا دوڑتے جنگل گئے

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadaf Jafri. is written by Sadaf Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadaf Jafri. Free Dowlonad  by Sadaf Jafri in PDF.