Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5edf785c7c7af7f71ff7aa4d3536a1b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے - صدا انبالوی کی شاعری - Darsaal

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

وہ تو خوشبو ہے ہر اک سمت بکھرنا ہے اسے

دل کو کیوں ضد ہے کہ آغوش میں بھرنا ہے اسے

کیوں سدا پہنے وہ تیرا ہی پسندیدہ لباس

کچھ تو موسم کے مطابق بھی سنورنا ہے اسے

اس کو گلچیں کی نگاہوں سے بچائے مولا

وہ تو غنچہ ہے ابھی اور نکھرنا ہے اسے

ہر طرف چاہنے والوں کی بچھی ہیں پلکیں

دیکھیے کون سے رستے سے گزرنا ہے اسے

دل کو سمجھا لیں ابھی سے تو مناسب ہوگا

اک نہ اک روز تو وعدے سے مکرنا ہے اسے

ہم نے تصویر ہے خوابوں کی مکمل کر لی

ایک رنگ حنا باقی ہے جو بھرنا ہے اسے

خواب میں بھی کبھی چھونا تو وضو کر کے صداؔ

کبھی میلا کبھی رسوا نہیں کرنا ہے اسے

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.