Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_06528c04a4731b3661477cdc9ccfc064, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ - صدا انبالوی کی شاعری - Darsaal

رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ

رسم دنیا تو کسی طور نبھاتے جاؤ

دل نہیں ملتے بھی تو ہاتھ ملاتے جاؤ

کبھی چٹان کے سینے سے کبھی بازو سے

بہتے پانی کی طرح راہ بناتے جاؤ

تیغ اٹھتی نہیں ہے تم سے جو ظالم کے خلاف

حق میں مظلوم کے آواز اٹھاتے جاؤ

لوگ سمجھیں گے کہ ہے شخص بڑا شائستہ

تم ہر اک بات پہ بس ناک چڑھاتے جاؤ

تم ستاروں کے بھروسے پہ نہ بیٹھے رہنا

اپنی تدبیر سے تقدیر بناتے جاؤ

اک نہ اک روز رفاقت میں بدل جائے گی

دشمنی کو بھی سلیقے سے نبھاتے جاؤ

اور کچھ بھی نہیں جب اے صداؔ تم سے ہوتا

شعر لکھ لکھ کے زمانے کو سناتے جاؤ

(749) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.