Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_36e1cdf563930b93b7862ab9d44d5386, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے - صدا انبالوی کی شاعری - Darsaal

نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے

نہ ذکر گل کا کہیں ہے نہ ماہتاب کا ہے

تمام شہر میں چرچا ترے شباب کا ہے

شراب اپنی جگہ چاندنی ہے اپنی جگہ

مگر جواب ہی کیا حس بے نقاب کا ہے

ہوئے ہیں ناگہاں بسمل شریک بزم جو سب

قصور کچھ ہے ترا کچھ ترے نقاب کا ہے

نہ تو نے مے چکھی زاہد نہ جرم عشق کیا

تو صبح و شام تجھے فکر کس عذاب کا ہے

مے طہور کا اس وقت لے نہ نام اے شیخ

یہ وقت شام تو انگور کی شراب کا ہے

صداؔ کے پاس ہے دنیا کا تجربہ واعظ

تمہاری بات میں بس فلسفہ کتاب کا ہے

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.