دل کے کہنے پر چل نکلا

دل کے کہنے پر چل نکلا

میں بھی کتنا پاگل نکلا

آنسو نکلے کاجل نکلا

رونے سے کب کچھ حل نکلا

پونچھ سکا بس اپنے آنسو

کتنا چھوٹا آنچل نکلا

چور ہوا پر جھوٹ نہ بولا

درپن مجھ سا اڑیل نکلا

دشمن کے گھر بوندیں برسیں

میری چھت سے بادل نکلا

قتل ہوئی ہر صورت آخر

دل میرا اک مقتل نکلا

باہر سے تھا خار صداؔ تو

اندر پھول سا کومل نکلا

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.