Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d8505da3b2155baaf745bed4b2696fc3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دکھائے گی اثر دل کی پکار آہستہ آہستہ - صدا انبالوی کی شاعری - Darsaal

دکھائے گی اثر دل کی پکار آہستہ آہستہ

دکھائے گی اثر دل کی پکار آہستہ آہستہ

بجیں گے آپ کے دل کے بھی تار آہستہ آہستہ

نکلتا ہے شگافوں سے غبار آہستہ آہستہ

تھمے گی آنکھ سے اشکوں کی دھار آہستہ آہستہ

رہی مشق ستم جاری اگر کچھ دن جناب ایسے

ملیں گے خاک میں سب جاں نثار آہستہ آہستہ

مقدر اس کا مرجھانا ہی تو ہے بعد کھلنے کے

کلی پر یا خدا آئے نکھار آہستہ آہستہ

بنا ہے ناظم گلشن کوئی صیاد اب شاید

پرندے ہو رہے ہیں سب فرار آہستہ آہستہ

محبت کے مریضوں کا مداوا ہے ذرا مشکل

اترتا ہے صداؔ ان کا بخار آہستہ آہستہ

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.