Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0679d5f04378de0cd5214f79291eba64, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے - صدا انبالوی کی شاعری - Darsaal

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

اب کہاں دوست ملیں ساتھ نبھانے والے

سب نے سیکھے ہیں اب آداب زمانے والے

دل جلاؤ یا دیئے آنکھوں کے دروازے پر

وقت سے پہلے تو آتے نہیں آنے والے

اشک بن کے میں نگاہوں میں تری آؤں گا

اے مجھے اپنی نگاہوں سے گرانے والے

وقت بدلا تو اٹھاتے ہیں اب انگلی مجھ پر

کل تلک حق میں مرے ہاتھ اٹھانے والے

وقت ہر زخم کا مرہم تو نہیں بن سکتا

درد کچھ ہوتے ہیں تا عمر رلانے والے

اک نظر دیکھ تو مجبوریاں بھی تو میری

اے مری لغزشوں پر آنکھ ٹکانے والے

کون کہتا ہے برے کام کا پھل بھی ہے برا

دیکھ مسند پہ ہیں مسجد کو گرانے والے

یہ سیاست ہے کہ لعنت ہے سیاست پہ صداؔ

خود ہیں مجرم بنے قانون بنانے والے

(597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.