Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f14c6490f28eac044f56cb0fec218bee, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم - سچن شالنی کی شاعری - Darsaal

اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم

اندھیری رات کے سانچے میں ڈھالے جا چکے تھے ہم

بہت ہی دیر سے آئے اجالے جا چکے تھے ہم

تھے ایسی بد گمانی میں نہیں احساس ہو پایا

ہماری ہی کہانی سے نکالے جا چکے تھے ہم

یہ موتی اشک کے اب تو سدا پلکوں پہ رہتے ہیں

سمندر سے زیادہ ہی کھنگالے جا چکے تھے ہم

زمیں پر آئیں گے تو فیصلہ ہوگا مقدر کا

ہوا میں ایک سکے سے اچھالے جا چکے تھے ہم

سچنؔ سورج سے زائد سرخ ہے ہر زخم سینے کا

غموں کی آنچ میں اتنا ابالے جا چکے تھے ہم

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sachin Shalini. is written by Sachin Shalini. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sachin Shalini. Free Dowlonad  by Sachin Shalini in PDF.