Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eeb2a994884d84c94f54a7317775037a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں - صابر کی شاعری - Darsaal

وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں

وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں

یہ رات ہے پورے چاند کی ہم تری محبت حصارتے ہیں

بڑی مہارت سے اس کی سانسوں میں نغمگی کر رہے ہیں پیدا

وہ جتنا انجان بن رہا ہے ہم اتنا اس کو نہارتے ہیں

تمہاری نظروں کا ہے مقدر یہ جھیل کا پر سکون پانی

ہم اپنی آنکھوں کے کینوس پر ہزار موجیں ابھارتے ہیں

سبھی مسافر چلیں اگر ایک رخ تو کیا ہے مزا سفر کا

تم اپنے امکاں تلاش کر لو مجھے پرندے پکارتے ہیں

تمہیں سے صابرؔ ہوئی ہے کوتاہی تیرگی کی محافظت میں

سنا نہیں تھا کبھی یہ پہلے کہ جگنو شب خون مارتے ہیں

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.