وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں

وہ اور ہوں گے نفوس بے دل جو کہکشائیں شمارتے ہیں

یہ رات ہے پورے چاند کی ہم تری محبت حصارتے ہیں

بڑی مہارت سے اس کی سانسوں میں نغمگی کر رہے ہیں پیدا

وہ جتنا انجان بن رہا ہے ہم اتنا اس کو نہارتے ہیں

تمہاری نظروں کا ہے مقدر یہ جھیل کا پر سکون پانی

ہم اپنی آنکھوں کے کینوس پر ہزار موجیں ابھارتے ہیں

سبھی مسافر چلیں اگر ایک رخ تو کیا ہے مزا سفر کا

تم اپنے امکاں تلاش کر لو مجھے پرندے پکارتے ہیں

تمہیں سے صابرؔ ہوئی ہے کوتاہی تیرگی کی محافظت میں

سنا نہیں تھا کبھی یہ پہلے کہ جگنو شب خون مارتے ہیں

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.