Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d088a0bb099a96ca334dad0373df1191, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی - صابر کی شاعری - Darsaal

سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی

سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی

آج کل بازار میں مندی ہے سستا ہے ابھی

درمیاں جو فاصلہ رکھا ہوا سا ہے ابھی

اک یہی اس تک پہنچنے کا وسیلہ ہے ابھی

یوں ہی سب مل بیٹھتے ہیں سابقون الاولون

دشت میں جاری ہمارا آنا جانا ہے ابھی

مسکرانا ایک فن ہے اور میں نومشق ہوں

پھر بھی کیا کم ہے اسے بے چین دیکھا ہے ابھی

قمقموں کی روشنی میں بھی نظر آتا ہے چاند

گاؤں میں میرا پرانا اک شناسا ہے ابھی

جا بجا بکھرے پڑے ہیں سارے اعضا خواب کے

زیر مژگاں کس نے یہ شب خون مارا ہے ابھی

کیوں نہ گھڑ لیں کچھ مناقب اور فضائل حبس کے

جب اسی اندھے کنویں میں ہم کو جینا ہے ابھی

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.