سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی

سینت کر ایمان کچھ دن اور رکھنا ہے ابھی

آج کل بازار میں مندی ہے سستا ہے ابھی

درمیاں جو فاصلہ رکھا ہوا سا ہے ابھی

اک یہی اس تک پہنچنے کا وسیلہ ہے ابھی

یوں ہی سب مل بیٹھتے ہیں سابقون الاولون

دشت میں جاری ہمارا آنا جانا ہے ابھی

مسکرانا ایک فن ہے اور میں نومشق ہوں

پھر بھی کیا کم ہے اسے بے چین دیکھا ہے ابھی

قمقموں کی روشنی میں بھی نظر آتا ہے چاند

گاؤں میں میرا پرانا اک شناسا ہے ابھی

جا بجا بکھرے پڑے ہیں سارے اعضا خواب کے

زیر مژگاں کس نے یہ شب خون مارا ہے ابھی

کیوں نہ گھڑ لیں کچھ مناقب اور فضائل حبس کے

جب اسی اندھے کنویں میں ہم کو جینا ہے ابھی

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.