Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c9bb35a1c03e9cdc57a09aba349f1845, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مختصر ہی سہی میسر ہے - صابر کی شاعری - Darsaal

مختصر ہی سہی میسر ہے

مختصر ہی سہی میسر ہے

جو بھی کچھ ہے نہیں سے بہتر ہے

دن دہاڑے گناہ کرتا ہوں

معتبر ہو نہ جاؤں یہ ڈر ہے

منچ پر کامیاب ہو کہ نہ ہو

مجھ کو کردار اپنا ازبر ہے

سب کو پتھرا دیا پلک جھپکے

ہم نہ کہتے تھے شعبدہ گر ہے

عین ممکن ہے وہ پلٹ آئے

میرا ایمان معجزوں پر ہے

پہلے موسم پہ تبصرہ کرنا

پھر وہ کہنا جو دل کے اندر ہے

سارے منظر حسین لگتے ہیں

دوریاں کم نہ ہوں تو بہتر ہے

راستے بین کر رہے ہیں کیوں

کیا مسافت یہ انتہا پر ہے

فصل بوئی بھی ہم نے کاٹی بھی

اب نہ کہنا زمین بنجر ہے

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.