اخیر شب سرد راکھ چولھے کی جھاڑ لائیں

اخیر شب سرد راکھ چولھے کی جھاڑ لائیں

تمہاری یادوں کے آئنے پھر سے جگمگائیں

گلی کے نکڑ پر اب نہیں ہے وہ شور پھیلا

بھلائی اس میں ہے ذائقے ہم بھی بھول جائیں

رکھے رکھے ہو گئے پرانے تمام رشتے

کہاں کسی اجنبی سے رشتہ نیا بنائیں

وہ ہنسی آنکھیں جلائے دیتی ہیں جاں ہماری

نواح جاں میں غبار آہ و بکا اڑائیں

ہماری سب لغزشیں ہیں محفوظ ڈائری میں

تبھی تو ہیں مدعی کہ کم کم ملی سزائیں

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.