Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1ba182394451975f3caaef21f50970ed, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آہستہ بولیے گا تماشا کھڑا نہ ہو - صابر کی شاعری - Darsaal

آہستہ بولیے گا تماشا کھڑا نہ ہو

آہستہ بولیے گا تماشا کھڑا نہ ہو

بیرون خواب کوئی ہمیں سن رہا نہ ہو

دیواریں اٹھ گئی نہ ہوں دشت جنون میں

رم خوردہ وہ غزال کہیں گمشدہ نہ ہو

رخت سفر میں باندھ لیں پر شور کچھ بھنور

دریا ہے پر سکون سفر بے مزہ نہ ہو

یوں تو وہ ایک عام سا پتھر ہے میل کا

لیکن وہاں سے آگے اگر راستہ نہ ہو

مسجد پکارتی رہی حی علی الفلاح

جیسے ہمارا اپنا کوئی فلسفہ نہ ہو

ہم کاٹ دیں گے عمر کی زنجیر ایک دن

ہم زاد کرب دید سے شاید رہا نہ ہو

اک چاند مجھ کو تاکتا رہتا ہے ان دنوں

جیسے سوائے میرے کوئی آئینہ نہ ہو

ہنس ہنس کے اس سے باتیں کیے جا رہے ہو تم

صابرؔ وہ دل میں اور ہی کچھ سوچتا نہ ہو

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir. is written by Sabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir. Free Dowlonad  by Sabir in PDF.