Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b725d846f0ba9137011408637d0299db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ کیوں نہ روٹھتا میں نے بھی تو خطا کی تھی - صابر ظفر کی شاعری - Darsaal

وہ کیوں نہ روٹھتا میں نے بھی تو خطا کی تھی

وہ کیوں نہ روٹھتا میں نے بھی تو خطا کی تھی

بہت خیال رکھا تھا بہت وفا کی تھی

سنا ہے ان دنوں ہم رنگ ہیں بہار اور آگ

یہ آگ پھول ہو میں نے بہت دعا کی تھی

نہیں تھا قرب میں بھی کچھ مگر یہ دل مرا دل

مجھے نہ چھوڑ بہت میں نہ التجا کی تھی

سفر میں کشمکش مرگ و زیست کے دوران

نہ جانے کس نے مجھے زندگی عطا کی تھی

سمجھ سکا نہ کوئی بھی مری ضرورت کو

یہ اور بات کہ اک خلق اشتراکی تھی

یہ ابتدا تھی کہ میں نے اسے پکارا تھا

وہ آ گیا تھا ظفرؔ اس نے انتہا کی تھی

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.