Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bf425ae559df845778eaa1277390173d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا - صابر ظفر کی شاعری - Darsaal

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا

جہان تیرگی میں یہ جہاں کیسا لگے گا

بچھڑ کے ساحلوں سے موج دل کیسی لگے گی

بکھر کے آندھیوں میں بادباں کیسا لگے گا

ٹھہر جائیں گی جب یہ کشتیاں کیسی لگیں گی

گزر جائے گا جب آب رواں کیسا لگے گا

عمارت ڈھہ چکی ہوگی جو سانسیں ٹوٹنے سے

تو پھر وہ سایۂ دیوار جاں کیسا لگے گا

اتر جائے گا رنگ عاشقی جب اس کے خوں سے

تو دل بیگانۂ سود و زیاں کیسا لگے گا

قفس کیسا لگے گا اڑ گئے جب گاتے پنچھی

نہ ہوگا جب کوئی شور و فغاں کیسا لگے گا

بکھر جائیں گی زنجیریں سبھی زندانیوں کی

زوال نخوت نا مہرباں کیسا لگے گا

بہت رنگینیاں ہوں گی اگرچہ رہ میں لیکن

مسافر کھو گیا تو کارواں کیسا لگے گا

جہاں تم سے بہت پہلے پہنچ جائیں گے ہم لوگ

نہ جانے آخری وہ خاک داں کیسا لگے گا

(580) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.