سب ستم یاد ہیں ساری ہمدردیاں یاد ہیں

سب ستم یاد ہیں ساری ہمدردیاں یاد ہیں

اس زمیں کے مکینوں کو سات آسماں یاد ہیں

مجھ کو افسوس ہے میں جدا ہو رہا ہوں مگر

اے مسافر مجھے تیری سب نیکیاں یاد ہیں

میں وہاں اب نہیں ہوں تو کیا ہے کہ اب تک مجھے

وہ مکاں اس کے دروازے اور کھڑکیاں یاد ہیں

جن میں برباد ہونے کو جی چاہتا ہے بہت

مجھ کو ایسی بھی چند ایک آبادیاں یاد ہیں

جانتا ہوں ظفرؔ یہ گھڑی بھول جانے کی ہے

پھر بھی سارے شکوک اور سارے گماں یاد ہیں

(511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.