Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_28ec3d032ccc331c7bbaf9bb777601c9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سب ستم یاد ہیں ساری ہمدردیاں یاد ہیں - صابر ظفر کی شاعری - Darsaal

سب ستم یاد ہیں ساری ہمدردیاں یاد ہیں

سب ستم یاد ہیں ساری ہمدردیاں یاد ہیں

اس زمیں کے مکینوں کو سات آسماں یاد ہیں

مجھ کو افسوس ہے میں جدا ہو رہا ہوں مگر

اے مسافر مجھے تیری سب نیکیاں یاد ہیں

میں وہاں اب نہیں ہوں تو کیا ہے کہ اب تک مجھے

وہ مکاں اس کے دروازے اور کھڑکیاں یاد ہیں

جن میں برباد ہونے کو جی چاہتا ہے بہت

مجھ کو ایسی بھی چند ایک آبادیاں یاد ہیں

جانتا ہوں ظفرؔ یہ گھڑی بھول جانے کی ہے

پھر بھی سارے شکوک اور سارے گماں یاد ہیں

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.