Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_21aab5dedb6239ccdde70bc0564a6aec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محبتیں تھیں کچھ ایسی وصال ہو کے رہا - صابر ظفر کی شاعری - Darsaal

محبتیں تھیں کچھ ایسی وصال ہو کے رہا

محبتیں تھیں کچھ ایسی وصال ہو کے رہا

وہ خوش خیال مرا ہم خیال ہو کے رہا

ہر ایک پردے میں دریافت اس کا حسن کیا

پھر اس خزانے سے میں مالا مال ہو کے رہا

لہو کی لہر میں شادابیوں کی شدت سے

مزاج اس کا مرے حسب حال ہو کے رہا

کرم کا سلسلہ جو منقطع تھا غفلت سے

بحال کیسے نہ ہوتا بحال ہو کے رہا

ہم اتنا چاہتے تھے ایک دوسرے کو ظفرؔ

میں اس کی اور وہ میری مثال ہو کے رہا

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.