خمار شب میں جو اک دوسرے پہ گرتے ہیں

خمار شب میں جو اک دوسرے پہ گرتے ہیں

وہ لوگ مے سے زیادہ نشے پہ گرتے ہیں

سمیٹ لے گا وہ اپنی کشادہ بانہوں میں

جو گر رہے ہیں اسی آسرے پہ گرتے ہیں

یہ عشق ہے کہ ہوس ان دنوں تو پروانے

دیے کی لو کو بڑھا کر دیے پہ گرتے ہیں

گزارتا ہوں جو شب عشق بے معاش کے ساتھ

تو صبح اشک مرے ناشتے پہ گرتے ہیں

علاج اہل ستم چاہئے ابھی سے ظفرؔ

ابھی تو سنگ ذرا فاصلے پہ گرتے ہیں

(508) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.