Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8768fb0d846b7709922b9a0aa0e339c6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چھانے ہوں گے صحرا جس نے وہ ہی جان سکا ہوگا - صابر ظفر کی شاعری - Darsaal

چھانے ہوں گے صحرا جس نے وہ ہی جان سکا ہوگا

چھانے ہوں گے صحرا جس نے وہ ہی جان سکا ہوگا

مٹی میں ہم جیسے ملے ہیں کم کوئی خاک ہوا ہوگا

الٹے سیدھے گرتے پڑتے چل پڑتے ہیں اس لیے ہم

منزل پر لے جانے والا کوئی تو نقش پا ہوگا

اتنی سج دھج سے جو چلے تھے قافلے وہ ہیں ٹھہر گئے

ہوگا ہوائے صحرا جیسا آگے جو بھی گیا ہوگا

کچھ ہونے سے انہونے سے فرق تو پڑنے والا نہیں

ہو نہیں پایا اب تک کچھ بھی ہوگا بھی تو کیا ہوگا

مڑ کے جو آ نہیں پایا ہوگا اس کوچے میں جا کے ظفرؔ

ہم جیسا بے بس ہوگا ہم جیسا تنہا ہوگا

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zafar. is written by Sabir Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zafar. Free Dowlonad  by Sabir Zafar in PDF.