یہ عمر بھر کا سفر ہے اسی سہارے پر

یہ عمر بھر کا سفر ہے اسی سہارے پر

کہ وہ کھڑا ہے ابھی دوسرے کنارے پر

اندھیرا ہجر کی وحشت کا رقص کرتا ہے

تمام رات مری آنکھ کے ستارے پر

ہوائے شام ترے ساتھ ہم بھی جھومتے ہیں

کسی خیال کسی رنگ کے اشارے پر

کسی کی یاد ستائے تو جا کے رکھ آنا

مہکتے پھول کسی آب جو کے دھارے پر

افق کے پار ازل سے اک آگ روشن ہے

یہ سارا کھیل ہے اس آگ کے شرارے پر

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Waseem. is written by Sabir Waseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Waseem. Free Dowlonad  by Sabir Waseem in PDF.