مرے دھیان میں ہے اک محل کہیں چوباروں کا

مرے دھیان میں ہے اک محل کہیں چوباروں کا

وہاں جاؤں کیسے رستہ ہے انگاروں کا

وہاں ہریالی کے کنج میں ایک بسیرا ہے

وہاں دریا بہتا رہتا ہے مہکاروں کا

تم دل کا دریچہ کھول کے باہر دیکھو تو

انبوہ گزرنے والا ہے دل داروں کا

مری خلوت کو یہ انسانوں کا جنگل ہے

مری وحشت کو یہ صحرا ہے دیواروں کا

اک پیلے رنگ کی دھند جمی ہے چہروں پر

کوئی آ کے دیکھے حال ترے بیماروں کا

ہم قریہ قریہ ملکوں ملکوں پھرتے ہیں

دنیا میں کوئی دیس نہیں بنجاروں کا

خواب کی دولت چین سے سونے والوں کی

تارے گننا کام ہے ہم بیداروں کا

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Waseem. is written by Sabir Waseem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Waseem. Free Dowlonad  by Sabir Waseem in PDF.