بدرؔ جب آگہی سے ملتا ہے

بدرؔ جب آگہی سے ملتا ہے

اک دیا روشنی سے ملتا ہے

چاند تارے شفق دھنک خوشبو

سلسلہ یہ اسی سے ملتا ہے

جتنی زیادہ ہے کم ہے اتنی ہی

یہ چلن آگہی سے ملتا ہے

دشمنی پیڑ پر نہیں اگتی

یہ ثمر دوستی سے ملتا ہے

یوں تو ملنے کو لوگ ملتے ہیں

دل مگر کم کسی سے ملتا ہے

بدرؔ آپ اور خیال بھی اس کا

سایہ کب روشنی سے ملتا ہے

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Badr Jaafrii. is written by Sabir Badr Jaafrii. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Badr Jaafrii. Free Dowlonad  by Sabir Badr Jaafrii in PDF.