Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_970674dc765a5074b4baf61df97b6d70, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بوئے زندگی مجھے کرن کرن سے آئی ہے - صابر آفاقی کی شاعری - Darsaal

جو بوئے زندگی مجھے کرن کرن سے آئی ہے

جو بوئے زندگی مجھے کرن کرن سے آئی ہے

حقیقتاً وہ آپ ہی کے پیرہن سے آئی ہے

ہمارے جسم و روح کو سرور دے گئی وہی

نسیم خوش گوار جو ترے بدن سے آئی ہے

یہ کون شخص مر گیا یہ کس کا ہے کفن کہو؟

کہ زندگی کی بو مجھے اسی کفن سے آئی ہے

طریقت نبرد میں ہمارا سلسلہ ہے اور!

یہ خود کشی کی رسم بد تو کوہ کن سے آئی ہے

کلی تو پھر کلی ہوئی مہک اٹھے ہیں خار بھی

میں جانتا ہوں یہ نسیم کس چمن سے آئی ہے

کھلے رکھے ہیں میں نے سارے رنگ و بو کے راستے

مرے چمن کی یہ پھبن چمن چمن سے آئی ہے

میں صابرؔ سخن طراز کیوں کسی کو دوش دوں

کہ میرے سر پہ ہر بلا مرے سخن سے آئی ہے

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Afaqi. is written by Sabir Afaqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Afaqi. Free Dowlonad  by Sabir Afaqi in PDF.