تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے

تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے

یاد میں دل کی یہ ویران حویلی چپ ہے

ہر طرف تھی بڑی مہکار میرے آنگن میں

اپنے پھولوں کے لئے میری چنبیلی چپ ہے

بولتے ہاتھ بھی خاموش ہوئے بیٹھے ہیں

اک مقدر کی طرح میری ہتھیلی چپ ہے

بھید کھلتا ہی نہیں کیسی اداسی چھائی

بوجھ سکتا نہیں کوئی وہ پہیلی چپ ہے

اتنا ہنستی تھی کہ آنسو نکل آتے تھے صباؔ

یہ نئی بات بہاروں کی سہیلی چپ ہے

(1033) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabiha Saba, Pakistan. is written by Sabiha Saba, Pakistan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabiha Saba, Pakistan. Free Dowlonad  by Sabiha Saba, Pakistan in PDF.