اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے

اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے

ذکر تیرا بھی بھی محبت کے بہانے نکلے

ہم نے سمجھا تھا کہ دل ہے ترا مسکن لیکن

جانے والوں کے کہیں اور ٹھکانے نکلے

پھر مرے کان میں گونجی ہیں دعائیں تیری

تیری آغوش میں غم اپنے چھپانے نکلے

ایک خوشبو کی طرح گاہے بگاہے آنا

کتنے سندر ترے کچھ روپ سہانے نکلے

دل میں کچھ ٹوٹنے لگتا ہے ترے ذکر کے ساتھ

چند آنسو تری الفت کے بہانے نکلے

میں تو اک روپ ہوں تیرا یہی کافی ہے صباؔ

اب اسی رنگ سے اس دل کو سجانے نکلے

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabiha Saba, Pakistan. is written by Sabiha Saba, Pakistan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabiha Saba, Pakistan. Free Dowlonad  by Sabiha Saba, Pakistan in PDF.