درست ہے کہ یہ دن رائیگاں نہیں گزرے

درست ہے کہ یہ دن رائیگاں نہیں گزرے

مگر سکوں سے تو اے جان جاں نہیں گزرے

مزاج شہر جنوں اب یہ برہمی کیسی

کس آگ سے ترے پیر و جواں نہیں گزرے

نظر سے دور سہی پھر بھی کشتگان وفا

وہاں سے کم تو یہ صدمے یہاں نہیں گزرے

مروتاً وہ مری بات پوچھ کر چپ ہیں

وگرنہ کب مرے شکوے گراں نہیں گزرے

سمندروں کی ہوا دور دور سے نہ گزر

وہاں کا حال سنا ہم جہاں نہیں گزرے

ہجوم کار جہاں ہو کہ دشت جاں کا سکوت

ترے فراق کے صدمے کہاں نہیں گزرے

گزر گئے وہ جو جاں سے مگر یہ حسرت ہے

کوئی صباؔ سے یہ کہہ دے میاں نہیں گزرے

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabiha Saba, Newark. is written by Sabiha Saba, Newark. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabiha Saba, Newark. Free Dowlonad  by Sabiha Saba, Newark in PDF.