Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c7832ebef2ad1ad39b9cc756429b0e64, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یگانہ بن کے ہو جائے وہ بیگانہ تو کیا ہوگا - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

یگانہ بن کے ہو جائے وہ بیگانہ تو کیا ہوگا

یگانہ بن کے ہو جائے وہ بیگانہ تو کیا ہوگا

جو پہچانا تو کیا ہوگا نہ پہچانا تو کیا ہوگا

کسی کو کیا خبر آنسو ہیں کیوں چشم محبت میں

فغاں سے گونج اٹھے گا جو ویرانہ تو کیا ہوگا

ہماری سی محبت تم کو ہم سے ہو تو کیا گزرے

بنا دے شمع کو بھی عشق پروانہ تو کیا ہوگا

یہی ہوگا کہ دنیا عقل کا انجام دیکھے گی

حد وحشت سے بڑھ جائے گا دیوانہ تو کیا ہوگا

تعصب درمیاں سے آپ کو واپس نہ لے آئے

حرم کی راہ میں نکلا صنم خانہ تو کیا ہوگا

تصور کیجئے اس آنے والے دور برہم کا

گدا توڑیں گے جب پندار شاہانہ تو کیا ہوگا

مٹا دو حسرت آبادئ دل بھی مرے دل سے

یہ جتنا اب ہے اس سے اور ویرانہ تو کیا ہوگا

نہ تم آؤ گے نہ آواز اپنی لوٹ پائے گی

پکارے گا تمہیں صحرا میں دیوانہ تو کیا ہوگا

فریب زندگی کی داستاں کہنے کو کیا کم ہے

قیامت میں زباں پر اور افسانہ تو کیا ہوگا

لہو کے داغ بڑھ جائیں گے کچھ دیوار زنداں پر

خفا ہو جائے گا زنداں سے دیوانہ تو کیا ہوگا

مداوا ہو نہیں سکتا ہے دل پر چوٹ کھانے کا

مرے قدموں پہ رکھ دو تاج شاہانہ تو کیا ہوگا

صباؔ جو زندگی بھیگی ہوئی ہے بارش گل سے

بلائے گا کسی دن اس کو ویرانہ تو کیا ہوگا

(496) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.