Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c60ad3f77fee7a861d2da2dc1453cdd3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس کا وعدہ تا قیامت کم سے کم - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

اس کا وعدہ تا قیامت کم سے کم

اس کا وعدہ تا قیامت کم سے کم

اور یہاں مرنے کی فرصت کم سے کم

سہ سکے درد محبت کم سے کم

دل میں اتنی تو ہو طاقت کم سے کم

اس کی یادوں سے کہاں ہے دشمنی

شمع جلتی شام فرقت کم سے کم

اس کے ملنے سے نہ ہوتی روشنی

گھٹ تو جاتی غم کی ظلمت کم سے کم

دیکھنے سے ان کے یہ حاصل ہوا

ہو گئی اپنی زیارت کم سے کم

اس کے خط میں اور سب کچھ تھا مگر

صرف مطلب کی عبارت کم سے کم

درد دینے کے وہاں ساماں بہت

اور تڑپنے کی اجازت کم سے کم

کیوں غم دوراں زیادہ مل گیا

تھی ہمیں جس کی ضرورت کم سے کم

خیر تم سے دوستی مشکل سہی

رہنے دو صاحب سلامت کم سے کم

دیکھ کر ان کو یہ اندازہ ہوا

ہوگی ایسی ہی قیامت کم سے کم

دولت غم کی فراوانی سہی

دامن دل میں ہے وسعت کم سے کم

غم نہیں جو چند یادیں ساتھ تھیں

کر تو لی دل کی حفاظت کم سے کم

سینہ چاکی عمر بھر کی ہے صباؔ

زخم سلنے کی تھی مدت کم سے کم

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.