Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb76536560075a7a003a7b19727c4833, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم نے رسم جفا اٹھا دی ہے - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

تم نے رسم جفا اٹھا دی ہے

تم نے رسم جفا اٹھا دی ہے

ہمیں کس جرم کی سزا دی ہے

شمع امید کیوں جلا دی ہے

عشق تاریکیوں کا عادی ہے

آپ نے خود مجھے صدا دی ہے

یا مری قوت ارادی ہے

ہم تو مدت کے مر گئے ہوتے

موت نے زندگی بڑھا دی ہے

اب دعا پر بھی اعتماد نہیں

نا مرادی سی نا مرادی ہے

تجھ سا بیداد گر کہاں ہوگا

لب ہر زخم نے دعا دی ہے

مختلف ہیں تصورات جمال

یہ عقیدہ بھی انفرادی ہے

دیکھ فطرت کی بزم آرائی

خاک پر چاندنی بچھا دی ہے

یہ جو چھوٹی سی ہے کلی سر شاخ

باغ کی باد شاہزادی ہے

لب تصویر دوست کچھ تو بتا

کس نے یہ خامشی سکھا دی ہے

اے صباؔ کیمیائے غم کے لئے

زندگی خاک میں ملا دی ہے

(478) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.