Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_db9c22cb4492996fcb2d841e298b5737, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں

جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں

جو سوچیے کہ خفا ہیں تو وہ خفا بھی نہیں

وہ اور ہوں گے جنہیں مقدرت ہے نالوں کی

ہمیں تو حوصلۂ آہ نارسا بھی نہیں

حد طلب سے ہے آگے جنوں کا استغنا

لبوں پہ آپ سے ملنے کی اب دعا بھی نہیں

حصول ہو ہمیں کیا مدعا محبت میں

ابھی سلیقۂ اظہار مدعا بھی نہیں

شگفت گل میں بھی زخم جگر کی صورت ہے

کسی سے ایک تبسم کا آسرا بھی نہیں

زہے حیات طبیعت ہے اعتدال پسند

نہیں ہیں رند اگر ہم تو پارسا بھی نہیں

سنا تو کرتے تھے لیکن صباؔ سے مل بھی لیے

بھلا وہ ہو کہ نہ ہو آدمی برا بھی نہیں

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.