Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9eb44d0b730ca6fdebbba193b3fbdb8a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے جو درویش وہ سلطاں ہے یہ معلوم ہوا - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

ہے جو درویش وہ سلطاں ہے یہ معلوم ہوا

ہے جو درویش وہ سلطاں ہے یہ معلوم ہوا

بوریا تخت سلیماں ہے یہ معلوم ہوا

دل آگاہ پشیماں ہے یہ معلوم ہوا

علم خود جہل کا عرفاں ہے یہ معلوم ہوا

اپنے ہی واہمے کے سب ہیں اتار اور چڑھاؤ

نہ سمندر ہے نہ طوفاں ہے یہ معلوم ہوا

ڈھونڈنے نکلے تھے جمعیت خاطر لیکن

شہر کا شہر پریشاں ہے یہ معلوم ہوا

ہم نے آبادیٔ عالم پہ نظر جب ڈالی

دل کی دنیا ابھی ویراں ہے یہ معلوم ہوا

انقلاب آپ ہی دنیا میں نہیں آتے ہیں

وہ نظر سلسلہ جنباں ہے یہ معلوم ہوا

بادشاہی بھی نظر آتی ہے محتاج خراج

تاج کشکول گدا یاں ہے یہ معلوم ہوا

ان کے قدموں پہ جو گر جائے وہی قطرۂ اشک

حاصل دیدۂ گریاں ہے یہ معلوم ہوا

ان کی نظروں پہ جو چڑھ جائے وہی ذرۂ خاک

سرمۂ چشم غزالاں ہے یہ معلوم ہوا

ان کے در تک جو پہنچ جائے وہی آبلہ پا

رہبر قافلۂ جاں ہے یہ معلوم ہوا

آبیاری جو کرے خون رگ جاں تو صباؔ

دل ہر ذرہ گلستاں ہے یہ معلوم ہوا

(747) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.