Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b8783e68db2feb071e8cbb945a18239, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اشک باری نہیں فرقت میں شررباری ہے - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

اشک باری نہیں فرقت میں شررباری ہے

اشک باری نہیں فرقت میں شررباری ہے

آنکھ میں خون کا قطرہ ہے کہ چنگاری ہے

ہر نفس زیست گزر جانے کا غم طاری ہے

موت کا خوف بھی اک روح کی بیماری ہے

باوجودیکہ محبت کوئی زنجیر نہیں

پھر بھی دل کو مرے احساس گرفتاری ہے

کچھ اس انداز سے اس نے غم فرقت بخشا

جیسے یہ بھی کوئی انعام وفاداری ہے

غم خاموش کو بے وجہ تسلی دینا

دل نوازی کی یہ صورت بھی دل آزاری ہے

روز حالات بدلتے ہیں بشرط توفیق

زیست مجموعۂ آسانی و دشواری ہے

جاگنا عشق میں ہر ایک کی تقدیر نہیں

نیند قربان ہو جس پر یہ وہ بیداری ہے

کی مرے ہاتھ سے یوں نذر بہار اس نے قبول

جیسے یہ پھول نہیں ہے کوئی چنگاری ہے

اک تغافل سے ہوا عشق کا دل کو احساس

اس کی غفلت کا نتیجہ مری ہشیاری ہے

یوں بھی آرائش پیہم میں الجھتا ہے کوئی

یہ خود آرائی ہے دیکھو کہ خود آزاری ہے

ماتم عشق سے فرصت نہیں ملتی ہے صباؔ

روز و شب اپنی امیدوں کو عزا داری ہے

(395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.