Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_309630ae421feaf4fc96bfa33fde526b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئینہ بن جائیے جلوہ اثر ہو جائیے - صبا اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

آئینہ بن جائیے جلوہ اثر ہو جائیے

آئینہ بن جائیے جلوہ اثر ہو جائیے

سامنے وہ ہوں تو سر تا پا نظر ہو جائیے

سوز دل سے گوشۂ تنہائی میں کیا فائدہ

اس طرح جلیے چراغ رہ گزر ہو جائیے

اس اداسی کا دھندلکا ختم ہو شاید کبھی

شام سے پہلے ہی عنوان سحر ہو جائیے

منزل الفت پہ دل تنہا پہنچ سکتا نہیں

آپ اگر چاہیں تو میرے ہم سفر ہو جائیے

خود بخود سارے زمانے کو خبر ہو جائے گی

ہوشیاری ہے کہ سب سے بے خبر ہو جائیے

شوق کہتا ہے کہ سجدوں میں تسلسل چاہئے

دل یہ کہتا ہے کہ جذب سنگ در ہو جائیے

جب کسی سے پیش قدمی ظلم کی رکتی نہ ہو

اس جگہ لازم ہے خود سینہ سپر ہو جائیے

اک عذاب مستقل ہے فکر تعمیر مکاں

ساکن صحرائے بے دیوار و در ہو جائیے

کشمکش میں انفرادیت ضروری ہے صباؔ

جس طرف کوئی نہیں ہوتا ادھر ہو جائیے

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.