Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_81a512fea76540004333afe503e46063, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے - صبا افغانی کی شاعری - Darsaal

گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

گلشن کی فقط پھولوں سے نہیں کانٹوں سے بھی زینت ہوتی ہے

جینے کے لئے اس دنیا میں غم کی بھی ضرورت ہوتی ہے

اے واعظ ناداں کرتا ہے تو ایک قیامت کا چرچا

یہاں روز نگاہیں ملتی ہیں یہاں روز قیامت ہوتی ہے

وو پرسش غم کو آئے ہیں کچھ کہہ نہ سکوں چپ رہ نہ سکوں

خاموش رہوں تو مشکل ہے کہہ دوں تو شکایت ہوتی ہے

کرنا ہی پڑے گا ضبط الم پینے ہی پڑیں گے یہ آنسو

فریاد و فغاں سے اے ناداں توہین محبت ہوتی ہے

جو آ کے رکے دامن پہ صباؔ وہ اشک نہیں ہے پانی ہے

جو اشک نہ چھلکے آنکھوں سے اس اشک کی قیمت ہوتی ہے

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Afghani. is written by Saba Afghani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Afghani. Free Dowlonad  by Saba Afghani in PDF.