Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_347d5fcad6a1e21e1ff967c4efbf0622, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں - سائل دہلوی کی شاعری - Darsaal

وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں

وفا کا بندہ ہوں الفت کا پاسدار ہوں میں

حریف قمری و پروانۂ ہزار ہوں میں

جدا جدا نظر آتی ہے جلوۂ تاثیر

قرار ہو گیا موسیٰ کو بے قرار ہوں میں

خمار جس سے نہ واقف ہو وہ سرور ہیں آپ

سرور جس سے نہ آگاہ ہو وہ خمار ہوں میں

سما گیا ہے یہ سودا عجیب سر میں مرے

کرم کا اہل ستم سے امیدوار ہوں میں

عوض دوا کے دعا دے گیا طبیب مجھے

کہا جو میں نے غم ہجر سے دو چار ہوں میں

شباب کر دیا میرا تباہ الفت نے

خزاں کے ہاتھ کی بوئی ہوئی بہار ہوں میں

قرار داد گریباں ہوئی یہ دامن سے

کہ پرزے پرزے اگر ہو تو تار تار ہوں میں

مرے مزار کو سمجھا نہ جائے ایک مزار

ہزار حسرت و ارماں کا خود مزار ہوں میں

ظہیرؔ و ارشدؔ و غالبؔ کا ہوں جگر گوشہ

جناب داغؔ کا تلمیذ و یادگار ہوں میں

امیر کرتے ہیں عزت مری ہوں وہ سائلؔ

گلوں کے پہلو میں رہتا ہوں ایسا خار ہوں میں

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saail Dehlvi. is written by Saail Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saail Dehlvi. Free Dowlonad  by Saail Dehlvi in PDF.