Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9da4bccc3c122af06bb70a5d2b4d5617, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو - سائل دہلوی کی شاعری - Darsaal

اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو

اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو

بمشکل کچھ سکھایا ہے نوا سنجان گلشن کو

گریباں چاک کرنے کا سبب وحشی نے فرمایا

کہ اس کے تار لے کر میں سیوں گا چاک دامن کو

بہار آتے ہی بٹتی ہیں یہ چیزیں قید خانوں میں

سلاسل ہاتھ کو پاؤں کو بیڑی طوق گردن کو

جھڑی ایسی لگا دی ہے مرے اشکوں کی بارش نے

دبا رکھا ہے بھادوں کو بھلا رکھا ہے ساون کو

دل مرحوم کی میت اجازت دو تو رکھ دیں ہم

ترے تلوے برابر ہی زمیں کافی ہے مدفن کو

اجازت دو تو ساری انجمن کے دل ہلا دوں میں

سمجھ رکھا ہے تم نے ہیچ تاثیرات شیون کو

سلوک پیر مے خانہ کی اے ساقی تلافی کیا

بجز اس کے دعائیں دو اسے پھیلا کے دامن کو

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saail Dehlvi. is written by Saail Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saail Dehlvi. Free Dowlonad  by Saail Dehlvi in PDF.