Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_429cd1ddb05445d6dffe0605543b0953, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جتاتے رہتے ہیں یہ حادثے زمانے کے - سائل دہلوی کی شاعری - Darsaal

جتاتے رہتے ہیں یہ حادثے زمانے کے

جتاتے رہتے ہیں یہ حادثے زمانے کے

کہ تنکے جمع کریں پھر نہ آشیانے کے

سبب یہ ہوتے ہیں ہر صبح باغ جانے کے

سبق پڑھاتے ہیں کلیوں کو مسکرانے کے

ہزاروں عشق جنوں خیز کے بنے قصے

ورق ہوے جو پریشاں مرے فسانے کے

ہیں اعتبار سے کتنے گرے ہوے دیکھا

اسی زمانے میں قصے اسی زمانے کے

قرار جلوہ نمائی ہوا ہے فردا پر

یہ طول دیکھیے اک مختصر زمانے کے

نہ پھول مرغ چمن اپنی خوشنوائی پر

جواب ہیں مرے نالے ترے ترانے کے

اسی کی خاک ہے ماتھے کی زیب بندہ نواز

جبیں پہ نقش پڑے ہیں جس آستانے کے

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saail Dehlvi. is written by Saail Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saail Dehlvi. Free Dowlonad  by Saail Dehlvi in PDF.