Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_19ce4e7318b5085d68c6ba412d8ff02f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے - سائل دہلوی کی شاعری - Darsaal

ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے

ہمیں کہتی ہے دنیا زخم دل زخم جگر والے

ذرا تم بھی تو دیکھو ہم کو تم بھی ہو نظر والے

نظر آئیں گے نقش پا جہاں اس فتنہ گر والے

چلیں گے سر کے بل رستہ وہاں کے رہ گزر والے

ستم ایجادیوں کی شان میں بٹا نہ آ جائے

نہ کرنا بھول کر تم جور چرخ کینہ ور والے

جفا و جور گلچیں سے چمن ماتم کدہ سا ہے

پھڑکتے ہیں قفس کی طرح آزادی میں پر والے

الف سے تا بہ یا للہ افسانہ سنا دیجے

جناب موسئ عمراں وہی حیرت نگر والے

ہمیں معلوم ہے ہم مانتے ہیں ہم نے سیکھا ہے

دل آزردہ ہوا کرتے ہیں از حد چشم تر والے

کٹانے کو گلا آٹھوں پہر موجود رہتے ہیں

وہ دل والے جگر والے سہی ہم بھی ہیں سر والے

تماشا دیکھ کر دنیا کا سائلؔ کو ہوئی حیرت

کہ تکتے رہ گئے بد گوہروں کا منہ گہر والے

(714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saail Dehlvi. is written by Saail Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saail Dehlvi. Free Dowlonad  by Saail Dehlvi in PDF.