Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_70576b5de62747107b65ed1977d53e5c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
امانت محتسب کے گھر شراب ارغواں رکھ دی - سائل دہلوی کی شاعری - Darsaal

امانت محتسب کے گھر شراب ارغواں رکھ دی

امانت محتسب کے گھر شراب ارغواں رکھ دی

تو یہ سمجھو کہ بنیاد خربات مغاں رکھ دی

کہوں کیا پیش زاہد کیوں شراب ارغواں رکھ دی

مری توفیق جو کچھ تھی برائے میہماں رکھ دی

یہاں تک تو نبھایا میں نے ترک مے پرستی کو

کہ پینے کو اٹھا لی اور لیں انگڑائیاں رکھ دی

جناب شیخ مے خانے میں بیٹھے ہیں برہنہ سر

اب ان سے کون پوچھے آپ نے پگڑی کہاں رکھ دی

تمہیں پروا نہ ہو مجھ کو تو جنس دل کی پروا ہے

کہاں ڈھونڈوں کہاں پھینکی کہاں دیکھوں کہاں رکھ دی

لگا لیں گے اسے اہل وفا بے شبہ آنکھوں سے

اگر پائے عدو پر اس نے خاک آستاں رکھ دی

ادھر پر نوچ کر ڈالا قفس میں اف رے بیدردی

ادھر اک جلتی چنگاری میان آشیاں رکھ دی

ضمیر اس کا ڈبو دے گا اسے آب خجالت میں

وفاداری کی تہمت غیر پر کیوں بد گماں رکھ دی

ہوس مستی کی سائلؔ کو نہیں کافی ہے تھوڑی سی

پیالے میں اگر پس خوردۂ پیر مغاں رکھ دی

(719) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saail Dehlvi. is written by Saail Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saail Dehlvi. Free Dowlonad  by Saail Dehlvi in PDF.